کاہلی کا خلاصہ
کاہلی سر سید احمد خان کا لکھا ہوا مضمون ہے اس مضمون میں سر سید احمد خان لکھتے ہیں کہ کاہلی ایک ایسا لفظ ہے جس کے معنی سمجھنے میں لوگ غلطی کرتے ہے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ محنت مشقت نہ کرنا کاہلی ہے ۔مگر حقیقت میں اپنے دلی قویٰ کو بے کار چھوڑنا سب سے بڑی کاہلی ہے۔ جو روزی روٹی کے لیے محنت مشقت کرتے ہیں وہ لوگ بہت کم کاہل ہوتے ہیں مگر جن لوگوں کو ان باتوں کی حاجت نہیں ہوتی وہ اپنے دلی قویٰ کو بے کار ڈال کر کاہل اور بلکل حیوان صفت بن جاتے ہیں ۔اسلیےہر انسان کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے اندرونی قویٰ کوزندہ رکھنے کی کوشش میں رہے اور اس کو بے کار نہ چھوڑے۔ ایک ایسے انسان کا خیال کرے جو کی اچھی خاصی آمدنی ہو اور اسے محنت مزدوری کی ضرورت نہ ہو اور وہ اپنے دلی قویٰ کو بے کار ڈال دے اس کا کیا حال ہوگا یہی ہوگا کہ اس کے عام شوق وحشیانہ باتوں کی طرف مائل ہوتے جاویں۔اسلیےہمیں قوت عقلی اور قوت قلبی کو کام میں لانے کی کوشش کرنی چاہے غرض انسان کو کسی بھی صورت میں بے کار نہ رہنا چاہیے بلکہ فکر و کوشش میں مصروف رہنا چاہیے۔ اور مجھے اپنی قوم کی بہتری کے لیے کوئی صورت تب تک نظر نہیں آرہی ہے جب وہ اپنے اندر کاہلی کو ہمیشہ کے لیے ختم نہیں کریں گے۔
No comments:
Post a Comment