تازہ ترین

Thursday, July 15, 2021

نعت کی تشریح رساجاودانی ||Urdu Notes Class 10th

 نعت :تشریح

بنی نوع انسان کا غم خوار آیا

 وہ تخلیق عالم کا شہکار آیا

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ حضرت محمد صلى الله عليه وسلم اس دنیا کے غم خوار اور دنیا میں شاہکار یعنی رحمت اللعالمین بن کرمبعوث ہوئے ۔

وہ نبیوں کا سرتاج سردار آیا

 خوش اندام آیا خوش اطوار آیا

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ حضرت محمدصلى الله عليه وسلم تمام انبیاء ٰؑ کا امام و امیر تھےان کے اخلاق اور آداب سب سے ممتاز تھے ۔ 

تو آیا تیرے آنے کی آرزو تھی 

نگاہوں کو بس تیری ہی جستجو تھی

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ اے رسول پاک صلى الله عليه وسلم تمام انسانوں کو تمہارے آنے کی آرزو تھی اورآنکھیں آپ کے انتظار میں منتظر تھی

تو اے ابر رحمت جو دنیا میں آیا

 شرف آدم و آدمیت نے پایا

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہاے محمد صلى الله عليه وسلم آپ جب رحمت بن کر آے تو بنی آدم کو و ہ آدمیت کا وقار نصیب ہوا۔ 

تو سر و قامت نہیں جس کا سایہ مگر

 بن کے رحمت تو عالم پے چھایا

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ ائے محمدصلى الله عليه وسلم اگر چہ آپ کا سایہ زمین پر نہیں پڑا مگر آپ رحمت بن کر سارے دنیا پر چھا گیے۔

 قدم جب سے پڑا ہے زمیں پر

 زمین فوق رکھتی ہے عرش پریں پر

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ آپصلى الله عليه وسلم کے قدم مبارک جب سے زمین پر پڑگیے۔ زمین بھی ناز کرنے لگی

 پیام آشتی کا ہے قرآن تیر ا 

ہوا جا گزین دل میں فرمان تیرا

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ ائے محمدصلى الله عليه وسلم آپ کی ساتھ لائی ہوئی کتاب تمام عالم انسانیت کے لئے امن اور بھائی چارے کا پیغام ہیں ۔اس کام نے مسلمانوں کے ارواح کومنور کردیا۔

 کرم ہر کسی پر ہے یکساں تیرا ہے 

دھرتی کے کندھوں پہ احسان تیرا۔

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ آپ صلى الله عليه وسلم کا کرم ہر انسان کے لئے یکساں تھا چاہے مسلم ہو یا غیر مسلم ہو آپصلى الله عليه وسلم ہر کسی کے ساتھ شفقت سے پیش آتے تھے ۔ان کے کرم کا ہر انسان کو احسان ہے ۔

 جو شفقت مسلمانوں کے حال پر ہے 

وہی غیر مسلم پہ تیری نظر ہے

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ آپ صلى الله عليه وسلم جو ہمدردی مسلمانوں سے رکھتے تھے وہی مروت کی نظر آپ غیر مسلموں سے بھی رکھتے تھے۔

 یہ کردار تیرا کیوں نہ بھائے

 تو دل میں بسے کیوں نہ من میں سمائے

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ آپصلى الله عليه وسلم کا کردار جب اتنا بہتر ین ہے پھر کیوں نہ انسان کے دل میں بسے اور من میں سمائے۔

 تیرے راستے میں جس نے کانٹے بچھائے رہے

 تیری شفقت کے اس پر بھی سائے

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ ائے محمد صلى الله عليه وسلم تیری راہ میں جس نے کانٹے بچھائے اس سے بھی آپ نے اپنی شفقت سے معاف کیا ۔اورآپ کے ہمدردانہ روایہ سے وہ بھی متاثر ہوئےآپ پر ایمان لے آئے

  کدورت سے حستی رہی پاک

 تیری جچی آنکھ میں شان لوالا تیری

تشریح:- رسا جاودانی اس شعر میں فرماتے ہیں کہ آپ صلى الله عليه وسلم کا دل حسد کینہ اور نفرتوں سے پاک تھا اس وصف کو دیکھ کر ہر کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے متاثر ہوا ۔

سولات

س1۔ حضرت محمد صلى الله عليه وسلم کیا پیغام لے کر آئے ؟

ج۔ حضرت محمد صلى الله عليه وسلم امن اور ہدات و توحید کا پیغام لے کر آئے۔

س2۔ شاعر نے کیوں کہا تھا : 

تو وہ سرو قامت نہیں  جس کا سایہ مگر

 بن کے رحمت تو عالم پر چھا یا۔

ج۔ آپ صلى الله عليه وسلم کا سایہ کسی درخت کی طرح اگر زمیں پر نہیں پڑ تا تھا ۔ مگر آپ صلى الله عليه وسلم کی رحمت بھری نظر ہر کسی پر پڑتی تھی ۔جس طرح درخت کا پر سکون سایہ ہر کسی کے لئے ہوتا ہے اسی طرح حضرت محمد صلى الله عليه وسلم کا سایہ بھی ہر کسی کے لئے یکساں تھا 

س1۔ مختصر نوٹ لکھیے۔ )6)مسدس )2)نعت

جواب: ۔یہاں کلک کریں

سوال نمبر 8؛رساجاودانی کی نعت کا خلاصہ لکھے

 خلاصہ :- اس نعت میں رسا جاودانی فرماتے ہیں کہ حضرت محمد صلى الله عليه وسلم اس دنیا میں تمام بنی نوع انسان کے لئے غم خوار بن کر آے آپ صلى الله عليه وسلم ایک بلند مرتبہ رکھنے والے ہے ۔جس نے تمام دنیا کوفلاح کی طرف گامزن کیا اور انہیں عقل و دانائی کی باتیں سکھائی ۔آپ صلى الله عليه وسلم تمام انبیا ء ٰؑ کے سردارتھے ۔ان کے اخلاق و آداب تمام انسانوں میں سے بہترین تھے آپ کی سیرت اور کردار کو دیکھ کر آپ کے دشمنوں نے بھی آؐپ پر ایمان لایا ۔عالم انسانیت کو آپؐ کے آنے کی آرزو تھی ۔ ان کی آنکھیں آپ ؐ کی جستجو میں منتظر تھی ۔آپصلى الله عليه وسلم کی تشریف آوری سے انسان کو وہ وقار مل گیا جواس نے اللہ کے حضور میں کھودیا تھا ۔آپ صلى الله عليه وسلم کی رحمت بھر ی نظر سے سبھی فیضیاب ہوتے تھے۔آپ صلى الله عليه وسلم کا ہمدردانہ روایہ مسلم و غیر مسلم دونوں کے ساتھ یکساں تھا ۔آپ ؐ کا دل مبارک کدورت نفرت اور حسد سے پاک تھا جس وصف کا قائل ہر کوئی تھا ۔آپ صلى الله عليه وسلم ایسے کردار و سیرت کے مالک تھے کہ انہوں نے ہر کسی کے دل میں گھر کیا اور لوگوں کے من میں سما گئے۔


No comments:

Post a Comment