کلمہ کی اقسام کلمہ کی تین اقسام ہیں 1۔اسم 2۔فعل 3 حرف
کلمہ کی اقسام
کلمہ کی تین اقسام ہیں
1۔اسم 2 ۔فعل 3۔ حرف
اسم : اسم کے لغوی معنی نام کے ہیں۔ اسم وہ کلمہ ہے جو اکیلا اپنے معنی دیتا ہے اس میں وقت کا شکار نہیں ہونا , آدمیوں اور چیزوں کے ناموں مثلاََ رشید، طاریق، فاروق ، اونٹ اور گائے وغیرہ کو دیکھیے تو ان کے معنوں میں وقت نہیں پایا جاتا ۔ اسی طرح وہ الفاظ جن سے انسان اور حیوان کےافعال اور حرکات اور مختلف چیزوں اور حیوانات کی آواز بیان کیے جائیں اسم کہلاتے ہیں جیسے چلنا ۔ اٹھنا
. چہچہانا،جھومنا،کائیں کائیں ،ٹن ٹن وغیرہ
فعل : فعل وہ کلمہ جس میں کسی کام کا ہونا ، کرنا یا سہنا زمانے کے لحاظ سے پایا جائے یعنی وہ کلمہ جو اکیلا اپنے معنی دیتا ہے اور اس میں کسی کام کا ہونا ایک زمانے کے ساتھ پا یا جا تا ہے فعل کہلاتا ہے . اسم اور فعل میں اتنا فرق ہے کہ اسم میں وقت نہیں ہوتا اور فعل میں وقت کا ہونا ضروری ہے جب تم صرف لانا کہتے ہیں تواس میں کسی وقت کا تعین نہیں ہوتا۔ اس لیے یہ اسم ہے ۔ لیکن جب لایا " یا"لاتا ہے ، یا " لانے کا کہتے ہیں تو وقت لازم ہو جاتا ہے
حرف: ایسا کلمہ ہے جو اگر اکیلا بولا جائے تو کچھ بھی مطلب سمجھ نہیں آتا۔ جیسے ” کو ”تک‘‘"سے" ۔ وغیرہ۔ حروف دو اسموں یا اسم او فعل کو ملانے کے لئے آتے ہیں ۔ اور تب ہی ان کا مفہوم سمجھ آتا ہے۔ جیسے: گھر سے بازار تک ۔ زید نے کاشف کو مارا ۔ ان مثالوں میں سے، تک ،کو حروف ہیں
No comments:
Post a Comment