شوکت تھانوی
تھی۔ ہندوستان کے کئی مشہور اخباروں سے وابستہ رہے۔ ان میں ہمدم، ہمت، ہفت روزہ سرپنچ زیادہ مشہور ہیں۔ اسی ہفتہ وار اخبار نے انہیں مزاح نگار کی حیثیت سے متعارف کرایا۔ جب انہوں نے مزاحیہ افسانہ سودیشی ریل لکھا تو ان کی شہرت دور دور تک پھیل گئی اسی شہرت کے سبب انہیں آل انڈیا ریڈیو میں ملازم مل گئی ۔ پاکستان بننے کے بعد کراچی چلے گئے اور مختلف اخبارات سے وابستہ رہے۔ ریڈیو پاکستان سے ان کا مستقل فیچر (قاضی جی) بہت مقبول ہوا۔ آخری دنوں میں (جنگ) راولپنڈی ایڈیشن کے ایڈیٹر تھےآپ کو تمغائے امتیاز اعزاز سے بھی نوازا گیا۔4 مئی 1963ء میں انتقال ہوا۔ شوکت تھانوی شاعر بھی تھے، ان کا مجموعہ کلام (گہرستان) کے نام سے شائع ہوا۔ ش
شوکت تھانوی کا اصل نام محمد عمر تھا ۔وہ اتر پردیش (یو پی) کے ضلع متھرا کے مقام بندرابن میں 4 فروری 1907ء میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام صدیق احمد تھا ۔ ان کے والد محکمہ پولیس میں ملازم تھے۔ شوکت تھانوی کی اردو، فارسی کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی۔ان کے والد جب ملازمت سے سبکدوش ہوئے تو شوکت تھانوی بھی ان کے ساتھ پہلے بھوپال اور پھر لکھنو چلے گئے جہاں ان کے والد نے مستقل رہائش اختیار کر لی۔ والد کی وجہ سے تعلیم کو ادھورا چھوڑ کر معاش کی فکر کرنی پڑی۔ صحافت سے دلچسپی
سودیشی ریل، موجِ تبسم ، طوفان تبسم، شیش محل، جوڑ توڑ، قاضی جی ، کارٹون اور سنی سنائی ان کی مشہور کتابیں ہیں ۔
No comments:
Post a Comment