خطوط غالب
مرزا غالب کا سرمایہ نثر ان کے خطوط ہیں جو انہوں نے ۱۸۵۰ء کے بعد لکھے تھے غالب کے خطوط اردو نثر میں ایک
سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں اسلئے کہ ان خطوط سے جدید نثر کا آغاز ہوتا ہے غالب نے
اپنے خطوط کے ذریعے اردو نثر میں بڑی نرمی اور وسعت پیدا کی انہوں نے خطوط نگاری
کے قدیم انداز کو ترک کیا اور ان خطوط میں طویل القاب و آداب کے طریقے کو ختم کر
دیا۔ وہ یا تو بہت مختصر طور پر القاب وآداب لکھتے تھے یا پھر راست طور پر مدعا
بیان کرنے لگتے ہیں غالب کے خطوط اسلئے بھی اہمیت رکھتے ہیں کہ ان میں غالب کی
خودنوشت سوانح ملتی ہے اور غالب کی پوری شخصیت ان میں موجود ہے۔غالب نے اپنے خطوط میں اپنے
زمانے کے واقعات اس طرح لکھے ہیں کہ وہ اپنے دور کی تاریخ بھی بن گئی ہیں ان تمام
باتوں کے علاوہ انکے خطوط کی ایک اور بات انکی شوخی اور ظرافت ہے نجی زندگی میں وہ
ہر وقت ہنستے ہنساتے رہتے تھے خطوط میں بھی انہوں نے یہی انداز قائم رکھا ہے۔ غرض
انکی شوخی تحریر کی وجہ سے یہ خطوط ہمیشہ دلچسپی کے ساتھ پڑھے جائیں گے اور قابل قدر
ہیں گے۔
No comments:
Post a Comment