سوال نمبر4: مختصر نوٹ
لکھے۔ طنز ۔مزاخ :
طنز :۔جیسے
انگریزی زبان میں satire
کہتے ہیں اس کے لئے اردو زبان میں کوئی لفظ نہیں ہے جسکے ذریعے اس کا مفہوم ادا ہو
سکے ۔ لے دے کے ہجو یاطنز کا لفظ اس کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے جوا سکے معنوں
سے قریب رہے۔ satire
کی اصلی جولانگاه سماج یا سوسائٹی کی برائیوں کمزور یوں اور حماقتوں کو مضحکہ خیز
بنا کر پیش کرتا ہے۔ مگر اس میں تہذیب اور ادبیت کے دامن کو مضبوطی سے پکڑے رہنے
کی ضرورت ہے۔
مزاح۔ مزاح
ایک ایسا فطری جذبہ ہے جسکی بنیادخوش طبعی ہے اور جس کا نتیجہ شادمانی کی کیفیت ہے۔
ایسا مزاح جس میں بے ساختی کا عنصر موجود ہو انسان کو زندگی کا لطف عطاکرتا ہے ۔مزاح
تناؤ کے ماحول کو خوشگوار بناتا ہے اور انسان کے خیالات اور طرز زندگی پر اثرانداز
ہونے کی صلاحت بھی رکھتا ہے ۔مزاح ایک ایسا ہتھیار بھی ہے جو انسان کی شخصیت کو
سنوارنے اور اس کی خامیوں کو دور کرنے کے لئے کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔ مزاح نگار
اپنے فن کے ذریعے سماج کو بدلنے اور اسے راہ دکھانے کی کوشش کرتا ہے۔ یہی مزاح
نگار ادب میں منفرد مقام کا حامل ہوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment