تازہ ترین

Monday, March 22, 2021

پطرس بخاری || حالات زندگی || ادبی خدمات || طرز تحریر

پطرس بخاری 

پطرس بخاری

حالاتِ زندگی:۔ان کا اصل نام سید احمد شاہ بخاری تھا۱۸۹۸ء میں لاہور میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم وہیں مکمل ہوئی تعلیم سے بہت دلچسی تھی اور مطالعہ کابے حد شوق تھا۔ لاہور کالج سے فارغ ہونے کے بعد مزید تعلیم حاصل کرنے کے لئے انگلستان گئے اور کیمبرج یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔کئی برس تک یہاں قیام رہا، یہاں بھی اپنی ذہانت اور ذوق مطالعہ کے سبب اپنے ہم جماعتوں میں سربلند رہے انگلستان سے واپسی کے بعد معلم کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دیں اسکے بعد گورنمنٹ کالج لاہور میں انگریزی کے پروفیسر مقرر ہوئے۔ ۱۸۳۷ء میں آل انڈیا ریڈیو میں اسٹیٹ کنٹرولر کی جگہ تقرر ہو گیا ۔چار سال میں ترقی کر کے کنٹرولر جزل ہوئے۔اس کے بعد اقوام متحدہ کے یو۔این۔او کے شعبہ اطلاعات کے سکریٹری منتخب ہو گئے اس زمانے میں انہیں کولمبیا یونیورسٹی میں  انگریزی ادب کے پروفیسر کا منصب پیش کیا گیا۔ ۱۹۵۸ء میں نیویارک میں انتقال کر گئے ۔

ادبی خدمات:۔ پطرس بخاری حقیقت میں انگریزی ادب کے ادیب ہیں اپنے دوستوں کے اصرار سے انہوں نے اردو میں مزاحیہ افسانے  لکھنے شروع کئے پطرس نے اگر کم ہی لکھامگر جو کچھ لکھا وہ انہیں اردو ادب میں صف اول میں جگہ دلانے کے لئے کافی ہے ۔ان کے مضامین کا  پہلا مجموعہ پطرس کے مضامین کے نام سے شائع ہوا۔ پطرس نے اردو مزاح نگاری کو ایک نئے راستے پر گانے کی بر پور کوشش کی ہے ان کےمضامین میں خالص مزاح کا نمونہ ہیں جن میں طنز کی نہایت خفیف اور خوشگوار لہریں جابجا نظر آتی ہیں۔

طرزتحریر:۔ پطرس بخاری نے روز مرہ اور عام فہم الفاظ کی مدد سے اپنی تحریرکو سلیس اور پرکشش بنایا ہے۔ پطرس کا تحریراس قدر پُرلطف ہے کہ پڑنے والا ان کے مضامین پڑتے وقت خود بخود ہسنے لگتا ہے۔ آپ نے جن انگریزی مضامین کا اردو میں ترجمہ کیا ہے ان میں بھی وہی اسلوب ہے جو ان کے اردومضامین میں ہے۔ ان کی تحریر میں کافی جان ہیں اور ان کے مضامین میں حقیقت نگاری کی جھلک نظر آتی ہے۔

 

 


No comments:

Post a Comment