مرزا دبیر
مرزا دبیر کا اصلی نام مرزا سلامت علی اور تخلص دبیرتھا۔ 9 اگست 1803 ء کو مرزا دبیر دہلی میں پیدا ہوئے ۔آپ کے والد کا نام مرز غلام حسین تھا اور دادا کا نام ملا رفیع تھا ۔ دہلی کی تباہی کے بعد مرزا دبیر کے والد لکھنو آئے اس وقت دبیر کی عمر سات سال تھی۔دبیر کی ساری تعلیم و تربیت لکھنو میں ہوئی۔ دبیر نے لکھنو کے جید علماء سے عربی فارسی کی تعلیم حاصل کی۔صرف و نحو ،منطق اور ادب و حکمت غلام ضامن سے پڑھیں۔ قرآن تفسیر فقہ اور اصول حدیث کی تعلیم کاظم علی سے حاصل کی اور فارسی ملا مہدی ماز نذرانی سے حاصل کی۔ آپ میر آپیر کے تلمیذ بھی رہے ہیں ضمیر نے ہی آپ کو دبیر تخلص عطا کیا۔دبیر کی سیرت اور فن کی تشکیل میں مولانا کاظم علی کا بہت بڑا ہاتھ رہا ہے ۔ یہ مرزا کاظم علی کی تربیت کا نتیجہ تھا کہ آپ کی شخصیت خدا پرستی، تقویٰ ،پرہیزگاری جیسے اوصاف سے پر تھی۔مرزا ہمیشہ با وضو رہا کرتے تھے اور جا نماز پر بیٹھ کر تصنیف فرماتے تھے ۔ ان کے زمانے میں لکھنو دو حصوں میں بٹا ہوا تھا انیس کے طرفدار "انیسے"اور دبیر کے طرفدار "دبیرے"کہلاتے تھے۔آخری عمر میں ان بصارت کمزور ہوئی تھی ۔1875 ء کو اس دنیا سے رخصت ہوئے اور اپنے مکان میں دفن ہوئے۔
مرزا دبیر نے 74 سال کی عمر پائی 12 سال کی عمر سے مرثیہ کہنے لگے اور 62 سال تک اسی صنف سے وابستہ رہے۔اس طویل عرصے میں انہوں نے کتنے مراثی کہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے کیونکہ ان کے بہت سے مراثی 1857کے ہنگاموں میں تلف ہو گئے۔ایک اندازے کے مطابق ان کے مراثی کی تعداد دو ہزاربتائی گئی ہے۔
No comments:
Post a Comment