میں ایک شہر تھا ۔۔۔۔۔۔۔پونچھ
خلاصہ:-
"مٹی کے صنم " کرشن چندر کا ایک سوانحی ناول ہے جو اس نے پونچھ کے پس منظر میں لکھا ہے ۔میں ایک شہر تھا پوچھ اسی ناول کا ایک حصہ ہے اس ناول میں کرشن چندر نے بار بار وادی کشمیر اور پونچھ کا مقابلہ ممبئی کی تیز رفتار زندگی کے ساتھ کیا ناول کے اس حصے میں کرشن چندر نے پونچھ میں بچپن کے گزارے ہوئے دن یاد کرکے پونچھ کی خوبصورتی اردگرد کا ماحول آپسی بھائی چارہ رسم و رواج میل جول کا ذکر کیا ہے ۔اور بتایا ہے کہ شہر پونچھ دریاؤں یعنی دریائے بے تاڑ اور دریائے پونچھ کے سنگم پر آباد ہے اور لکھتے ہیں کہ پچھلے زمانے میں ایک راجہ پْونش تھا جس نے اس وادی میں ایک شہر بسایا جس کا نام پْونش رکھا گیا جو بعد میں بگڑ کر پونچھ ہو گیا کرشن چند لکھتے ہیں کہ اس شہر سے وابستہ میری کئی یادیں ہے اس شہر میں بسنے والا ہر ایک چہرہ مجھے آج بھی یاد ہےاس کے برعکس ممبئی شہر میں مجھے 20 سال ہو گئے مگر یہاں ابھی تک میں چار چہروں کو بھی نہیں پہچان پاتا ہوں ۔ کر شن چند کہتے ہیں کہ روم سات ٹیلوں پر آباد ہے۔
اور میرا پونچھ بارہ ٹیلوں پر ،شاید اسی لیے مجھے پونچھ زیادہ پیارا لگتا ہے ہمارا اسکول شہر کے بیچوں بیچ تھا اور کھیل کا میدان شہر سے باہر باغات کے کنارے تھا جو کرشن چندر کی نظر میں دنیا کے عمدہ سے عمدہ کھیل کے میدانوں میں سے ایک تھا کرشن چند مزید لکھتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ والد کے ساتھ شاہی محل گیا ۔ وہ ڈاکٹر تھے اور وہ راجہ کو دیکھنے گئے تھے جو بہت بیمار تھے وہاں راجکماروں کے علاوہ ایک شاہی باورچی تھا شاہی باورچی کا بیٹا تھا اور دوتین لڑکے تھے جو راجکماروں کے قریبی رشتہ دار تھے انہوں نے مجھے اپنی چیزیں دکھائی اور پوچھا کہ آپ کے پاس دکھانے کے لئے کیا ہے میری جیب میں ایک وزیر آبادی چاقو تھا جب میں نے ان کو دکھایا تو ایک راجکمار نے میرے ہاتھ سے وہ چاقو چھین لیا اور کہا کہ یہ میں رکھ لیتا ہوں اور اس کا بھائی بولا کہ یہ چاقو میں رکھوں گا مگر میں دونوں سے الجھ پڑا۔ کہ یہ چاقو میرا ہے تمہیں کیوں دوں گا میرا چاقو مجھے واپس کر دو ۔ آپس میں لڑائی ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے میرے سارے کپڑےپھٹ جاتے ہیں اور میں رونے لگا جب میرے پیتا جی نے میری آواز سنی تو میں زور زور سے رونے لگا مگر وہ چاقو مجھے نہیں ملا یہ بہت بعد میں پتہ چلا کہ جاگیر داری اسی طرح چلتی ہے مگر آج بیس سال گزرنے کے بعد بھی مجھے وہ چاقو یاد ہے۔
No comments:
Post a Comment