رباعیات انیسؔ
انیس کی رباعیات |
1 رتبہ جیسے دنیا میں خدا دیتا ہے
وہ دل میں فروتنی کو جا دیتا ہے ۔
کرتے ہیں تہی مغز ثنا آپ اپنی
جو ظرف کہ خلی ہے صدا دیتا ہے
تشریح:- اس رباعی میں میر انیس فرماتے ہیں کہ اللہ جس شخص کو اعلیٰ رتبہ دیتا ہے اس مین عاجزی اور انکساری ہوتی ہے اور جو احمق و بے و قوف لوگ ہوتے انہیں اگر تھوڑا سا بھی رتبہ ملتا ہے وہ اپنی تعریف میں قصیدے پڑنے شروع کرتے ہے۔جس طرح خالی برتن سے زیادہ آواز آتی ہے۔
2۔ ماں باپ سے سوا بھی ہے شفقت تیری
افزوں ہے تیرے غضب سے رحمت تیری
جنت انعام کر کہدوزخ میں جلا
وہ رحم تیر اہے یہ عدالت تیری
تشریح:- اس رباعی میں میر انیس فرماتے ہیں کہ ائے للہ ماں باپ جتنی محبت اپنی اولاد سے کرتا ہے اس سے زیادہ آپ اپنے اپنے بندو سے کرتا ہے ۔ تیرے غضب سے زیادہ طاقت ور تیری رحمت ہے تو اگر جنت دیتا ہے تو انعام ہے اور اگر تو دوزخ میں جلاتا ہے تو وہ تیرا انصاف ہے ۔
3۔ آغوش لحد میں جب کہ سونا ہوگا
جز خاک نہ تکبر نہ بجھونا ہوگا
تنہائی میں آو کون ہو دے گا انیس
ہم ہو ں گے اور قبر کا کونا ہو گا
تشریح:- اس رباعی میں میر انیس فرماتے ہیں کہ جب انسان کو موت کے بعد قبر کے گود پہنچائے جائے گا تو وہاں نہ کوئی تکیہ ہوگا اور نہ ہی بچھونا ہوگا چاروں اطراف صرف مٹی ہی مٹی ہوگی وہاں کو ئی ہمدم نہیں ہوگا، صرف ہم اور یہ قبرکا گڑھا ہوگا۔
سوالات:-
س1:- دنیا میں کون لوگ نرمی اور تواضع اختیار کرتے
ہیں ؟
ج:- دنیا میں وہ لوگ نرمی اور تواضع اختیار کرتے
ہیں جن کو اللہ نے اعظیم اور بلند رتبے سے نوازا ہو
س2:- دوسری رباعی کا خلاصہ اپنے الفاظ میں لکھے:
جواب
:- دوسری رباعی میں میر انیس فرماتے ہیں کہ
ائے للہ ماں باپ جتنی محبت اپنی اولاد سے کرتےہیں اس سے زیادہ آپ اپنے اپنے بندو
سےمحبت کرتا ہے ۔ تیرے غضب سے زیادہ طاقت ور تیری رحمت ہے تو اگر جنت دیتا ہے تو انعام ہے اور اگر تو دوزخ
میں جلاتا ہے تو وہ تیرا انصاف ہے ۔
س3:-
شاعر کا حوالہ دے کر اشعار کی تشریح کیجئے(تیسری رباعی)
جواب
: تشریح کے باب میں دیکھے۔
No comments:
Post a Comment