تازہ ترین

Tuesday, March 24, 2020

سفر نامہ کی تعریف اور آغاز


سفر نامہ

سفر نامہ ایک جدید نثری صنف ہے اس میں تخلیق کار کسی سفر سے جڑی پوری کہانی یا اس سے متعلق کسی خاص واقعہ کا ذکر کرتا ہے۔ سفر نامہ میں کئی اصناف کی جھلک نظر آتی ہے اس میں خاکے کی بے باکی ، انشائیہ کی روانی اور افسانے کا زور ایک ساتھ پایا جاتا ہے ۔ سفر نامہ میں مصنف سفر کی روداد ادبی انداز میں تحریر کرتا ہے۔جس سے آپ بیتی کی شکل بھی شکل بھی قرار دیا جسکتا ہے ۔ سفر نامہ رہنما کی حیثیت بھی رکھتا ہے سفر نامہ نگار سفر نامہ اس انداز میں تحریر کرتا ہے کہ قارئین اپنے آپ کو مصنف کے ساتھ سریک سفر محسوس کرتے ہے ۔
     اردو کا پہلا سفر نامہ یوسف کمبل پوش کا "عجائبات فرنگ" ہے جو ۱۸۴۷ ء میں شائع ہوا ہے۔ سرسید احمد خان نے ۱۸۷۰ء میں "مسافران لندن" لکھا ۔ان کے بعد محمد حسین آزاد نے"سیر ایران" لکھا۔ بیسویں صدی میں بے شمار سفر نامے لکھے گئے لیکن سفر ناموں کا بہترین دور ۱۹۵۰ سے شروع ہوا اردو کے ہر بڑے نثر نگار نے سفر نامے لکھے ہیں ۔

2 comments:

  1. اردو کا پہلا سفرنامہ ـجنگ نامہـ کابلـ ہے جس کو خاکسار نے ثابت کیا ہے،میرا ریسر پیپر اردو دنیا کے جولائی ۲۰۱۸ کے شمارے میں شائع ہوچکا ہے۔

    ReplyDelete