تازہ ترین

Tuesday, March 24, 2020

ترقی پسند تحریک کا پس منظر


 ترقی پسند تحریک


۱۹۳۵ ء میں پہرس میں ادیبوں کی ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس میں دنیا کے مشہور مصنفین اور شعرا شریک تھے اس کانفرنس میں ہندوستان کی نماءندگی سجاد ظہیر اور ملک راج آنند نے کی یہ دونوں اس زمانے میں لندن میں مقیم تھے ۱۹۳۶ ء میں لکھنو میں اس انجمن کا اجلاس ہوا اس کے اعلان میں کہا گیا تھا کہ ہندوستانی ادیبوں کا فرض ہے کہ وہ ہندوستانی زندگی میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا بر پور اظہار کریں اور ادب میں سائنسی عقلیت پسندی کو فروغ دیتے ہوئے ترقی پسند تحریکوں کی حمایت کریں ۔ ان کا فرض ہے کہ وہ اس قسم کے اندازِ تنقید کو رواج دیں جن سے خاندان اور مذہب ،جنس،رنگ اور سماج کے بارے میں رجعت پسندی اور ماضی پرستی کے خیالات کی روک تھام کی جا سکے ان کا فرض ہے کہ وہ ادبی رحجانات کو نشو نما پانے سے روکیں جو فرقہ پرستی، نسلی تعصب اور انسانی استحصال کی حمایت کرتے ہیں ہم ادب کو سماج کے قریب لانا چاہتے ہیں اور زندگی کی عکاسی اور مستقل کی تعمیر کا مؤثر ذریعہ بنانا چاہتے ہیں ۔
     اس تحریک  نے شعراء اور مصنفین کوخیال اور مضمون کی اہمیت کی کی توجہ دینے پر زور دیا تھا سرسید کے مقالات حالی کی قومی شاعری، نذیر احمد کے ناول،شبلی کے مضامین اسکی عمدہ مثالیں ہیں۔

No comments:

Post a Comment