تازہ ترین

Sunday, March 22, 2020

مضمون ریڈیو

ریڈیو
سائنس کی قدیم ایجادات میں چند ایجادات ایسی ہیں جن کی اہمیت ہر دور میں برقرار رہے گی ۔  ان میں ریڈیو بھی  ایک ہے ۔ ریڈیو ایک انتہائی طاقتور  ذریعہ ابلاغ ( میڈیم) ہے ۔ ریڈیو  ایک ایسا سمعی  آلہ ہے جس کی نشریات کسی سرحد  کی پابند نہیں  ہو سکتیں ،نہ تو انہیں بلند بالا چوٹیاں  روک سکتی ہیں  اور نہ ہی سمندر کی طلاطم خیز موجیں ان کی راہ میں  حائل   ہو سکتی ہیں ۔ ریڈیو  کے توسط سے  وہ لوگ ایک دوسرے کے قریب آسکتے ہیں  جو جغرافیائی  اور قومی حد بندیوں کے باعث ایک دوسرے سے  بعیدہوتے ہیں ۔
            ریڈیو ایک"اندھا میڈیم" ہے ۔ جو کسی کی تصویر یا کوئی منظر  نہیں  دکھاتا لیکن سننے والا اپنے تخیل کے سہارے تصویریں بنا لیتا ہے جسے ہی ریڈیو سے آواز نکلتی ہے ، سامع اپنے ذہن میں براڈ کاسٹر کی ایک تصویر بنا لیتا ہے  پھر جو کچھ وہ سناتا ہے اسکے بارےمیں بھی سامعین کے ذہن میں تصویریں ابھرتی  رہتی ہیں ۔ ریڈیو میں سارا کھیل آوازوں کا ہوتا ہے ۔ ٹیلی ویژن کی طرح  یہاں مناظر  اور کردار سامنے نہیں ہوتے  بلکہ آواز ہی  سب کچھ کرتی ہے ۔ خوشی ہو یا غم ہر طرح کے جذبات کو آوازوں ہی کے وسیلے سے ابھارا جاتا ہے ۔  تحریری مواد سے صر ف تعلیم یافتہ  لوگوں کے لئے ہوتا ہے ۔ جبکہ  ریڈیو   سے سماج کا ہر طبقہ مستفید ہوتا ہے اور  تعلیم یافتہ ،نیم خواندہ اور نا خواندہ ہر طبقے کے لوگ اسکی نشریات سے  مستفیدہوتے ہیں  اسکی پہنچ شہر شہر  گاؤں گاؤں تک ہے ریڈیو دوسرے ذرائع کے مقابلے سستا بھی ہے ۔
            ریڈیو نشریات کے ذریعے سامعین کو نہ صرف اطلاعات اور معلومات فراہم کی جاتی ہے بلکہ مسائل کے تعلق سے ان میں بیداری بھی لائی جاتی ہے ۔ اسکے علاوہ تفریحی پروگرام اور موسیقی بھی پیش کی جاتی ہے  جس سے سامعین اپنی اپنی دلچسپی کے مطابق محظوظ ہوتے ہیں ۔ ریڈیو سے کئی طرح کے پروگرام نشر کیے جاتے ہیں مثلاً خبریں  ،حالات حاضرہ پر تبصرے ، تقریریں ، ڈرامے ، فیچر ، مباحثے ، اور انٹر ویو  وغیرہ  ۔ مجموعے طور پر دیکھا جائے تو ریڈیو انسان کی تنہائی کا بہترین رفیق  ثابت ہوتا ہے ۔ یہ تنہائی کے احساس کو دور کرکے یگا نگت اور قربت کا احساس پیدا کرتا ہے ۔

No comments:

Post a Comment