آزمائش شرط ہے
(سوال 1) بوڑھے نے مرتے وقت اپنے بیٹے کو کیا نصیحت کی تھی ؟
(جواب) بوڑھے نے مرتے وقت اپنے بیٹے کو یہ نصیحت کی تھی کہ بیٹا آزمائے بغیر کسی کو اپنا دوست نہ بنانا۔
(سوال ۲) سرکاری مخبر کو قتل کی واردات کا پتہ کیسے چلا ؟
(جواب) سرکاری مخبر کو قتل کی واردات کا پتا دوست کی بیوی کے زبانی چلا۔
(سوال 3) منجر نے پولیس کو کیوں اطلاع دی ؟
(جواب) منجر نے پولیس کو اطلاع اس لئے دی کیونکہ وہ سر کاری جاسوس تھا اور اُس کو انعام کی لالچ تھی ۔
(سوال 4) نوجوان نے قتل کا ڈھونگ کیوں رچایا تھا ؟
(جواب) نوجوان نے بیوی اور دوست کو آزمانے کے لیے قتل کا ڈھونگ رچایا۔
(سوال5) اس کہانی سے ہمیں کیا سبق ملتا ہے؟
جواب) اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے۔ کہ ہمیں بغیر آزمائے کسی پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے ۔
(س) درج ذیل محاورات کو جملوں میں استعمال کریں
(1) بھولے نہ سمانا : ماں اپنے بیٹے کو دیکھ کر پھولے نہ سمائی۔
(2) ڈھونگ رچانا : اپنی بیوی کو آزمانے کے لیےنوجوان نے ڈھونگ رچایا ۔
3) باغ باغ ہونا :امتحان میں کامیابی کی خبر سن کر رشید باغ باغ ہو گیا ۔
4)الٹے پاؤں لوٹنا : میں آج دوست کے گھر گئی تھی لیکن الٹے پاؤں لوٹ آئی۔
5)ہکا بکا رہنا: کھلاڑیوں کے کرتب دیکھ کر میں ہکا بکا رہ گیا۔
6)دل برداشتہ ہونا :اس کے منفی رویہ سے میں دل برداشتہ ہو چکا ہوں۔
7)دل بھر جانا : بیٹے کو دیکھ کر رشید کا دل بھر گیا ۔
(8) اپنا الو سیدھا کرنا: یہاں ہر کوئی اپنا الو سیدھا کرنے میں مشغول ہے۔
باقی اسباق کے نوٹس کے لیے یہاں کلک کریں