عبارت نمبر2 : کاغذ کا موجد ، تسائی لن ، چین کے شاہی دربار کا ایک افسر تھا ۔ جس نے ۱۰۵ ء میں بادشاہ ہوتائی کو کاغذ کا نمونہ پیش کیا ۔ بادشاہ ، تسائی لن کی ایجادات بہت خوش ہوا جس کے نتیجے میں تسائی لن کی ترقی ہوئی اور وہ مالدار ہو گیا ۔ دوسری صدی میں چین میں کاغذ کا استعمال عام ہو گیا اور چند صدیوں میں چینی ایشیا کے دوسرے ممالک کو کاغذ برآمد کر رہے تھے ۔ ایک طویل عرصے تک چینیوں نے کاغذ بنانے کی ترکیب کو راز میں رکھا ۔ مگر ۷۵۱ ء میں کچھ کاغذ بنانے والے چینیوں کو عربوں نے گرفتار کر لیا اور جلد ہی سمرقند اور بغداد میں کاغذ کی صنعت قائم ہو گئی ۔ کاغذ بنانے کا ہنر رفتہ رفتہ عرب دنیا میں پھیلتا گیا ۔ بارھویں صدی میں یورپیوں نے عربوں سے یہ ہنر سیکھ لیا ۔
Text No. 3: Tsai Lin, the inventor of paper, was an officer of the Chinese imperial court. Who presented a sample of paper to King Hotai in 105 AD. The king was delighted with Tsai Lin's inventions, which resulted in Tsai Lin's advancement and wealth. In the second century, the use of paper became common in China, and in a few centuries, the Chinese were exporting paper to other countries in Asia. For a long time, the Chinese kept the recipe for making paper a secret. But in 751, some Chinese paper makers were arrested by the Arabs and soon paper industry was established in Samarkand and Baghdad. The art of making paper gradually spread throughout the Arab world. In the twelfth century, the Europeans learned this skill from the Arabs.
No comments:
Post a Comment