تازہ ترین

Saturday, July 30, 2022

موبائل فون کے فائدے اور نقصانات پر مضمون | Essay on Merits and Demerits of Mobile Phone in Urdu

 

موبائل فون کے فائدے اور نقصانات
موبائل فون پر مضمون

موبائل فون کے فائدے اور نقصانات پر مضمون 

آج کے جدید دور میں موبائل فون انسان کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔ وہ ہر وقت موبائل پر رہتا ہے۔ دنیا کا پہلا فون 1983 میں امریکہ میں بنایا گیا تھا جسے میٹرولا کمپنی نے بنایا تھا۔ دنیا میں 100 میں سے 80 لوگ موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ موبائل فون کے بغیر ایک دن بھی جینا مشکل ہو جاتا ہے اور پوری زندگی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

موبائل فون نے ہر ایک کی زندگی کو آسان بنا دیا ہے۔ پہلے خطوط کو پہنچنے میں کئی دن لگ جاتے تھے جس کی وجہ سے تمام معلومات تاخیر سے پہنچتی تھیں لیکن موبائل فون کے استعمال سے ہم دنیا کے کسی بھی کونے میں کسی بھی وقت معلومات کا باآسانی تبادلہ کر سکتے ہیں۔ موبائل فون کو جیب میں ڈال کر کہیں بھی لے جایا جا سکتا ہے کیونکہ ان کے ساتھ کوئی تار نہیں لگا ہوا ہے۔ موبائل فون ایک ساتھ بہت سے کام کرتے ہیں۔ موبائل فون کی وجہ سے اب وقت دیکھنے کے لیے گھڑی کی ضرورت نہیں رہی۔ موبائل فون کیمرے کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ ہم موبائل فون کے ذریعے تمام معلومات سے جڑے رہتے ہیں۔ اس کے ذریعے ہم سوشل میڈیا پر اپنے پرانے دوستوں سے مل سکتے ہیں۔ ہم تمام کام آسانی سے کر سکتے ہیں۔ ریلوے ٹکٹ سے لے کر پڑھائی تک سب کچھ موبائل پر کیا جا سکتا ہے۔

موبائل فون کے جہاں بہت سے فائدے ہیں وہیں کچھ نقصانات بھی ہیں۔ موبائل فون کی وجہ سے بینائی کمزور ہوتی ہے اور اس سے نکلنے والی لہریں نیند کی کمی اور ہارٹ اٹیک جیسی خطرناک بیماریوں کوبھی جنم دیتی ہیں۔ ہم فون کو گندے ہاتھوں سے چھوتے ہیں جس کی وجہ سے اس پر بیکٹیریا جمع ہو جاتے ہیں اور کئی بیماریاں جنم لیتے ہیں۔ بچے اپنا سارا وقت موبائل پر گزارتے ہیں۔ موبائل فون کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے سائبر کرائم کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ہر چیز کی طرح موبائل فون بھی ہماری سہولت کے لیے بنائے گئے تھے لیکن ان کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہے۔ موبائل فون ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکے ہیں اور ہم دن میں تقریباً 70 بار اپنے فون کو ان لاک کرتے ہیں۔ ہمیں موبائل فون کو محدود مقدار میں اور صرف ضروری کاموں کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔ بدلتے وقت کے ساتھ ساتھ موبائل فون کی ظاہری شکل اور افعال میں بھی بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں

No comments:

Post a Comment