شہر یار
اخلاق محمد خان نام ،شہر یار کے قلمی نام سے جانے جاتے ہیں
۔ آپ 16 جون 1936ء کو قصبہ آنولہ ضلع بریلی اترپردیش میں پیدا ہوئے ۔ شہر یا رکے
والد کانام ابو محمد خان تھا جو ایک پولیس آفسر تھے شہر یار نے ابتدائی تعلیم ہر
دوئی میں حاصل کی ۔ 1848 ء میں علی گڑھ چلے گئے ۔جہاں انہوں نے دسویں درجے سے لے
ایم اے تک تمام امتحانات امتیازی نمبرات سے پاس کئیےایم اے کرنے کے آپ انجمن ترقی
اردو میں بحیثیت لتریری اسستنٹ کام کرتے رہے پھر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں
لیکچرر مقرر ہوئے 1996ء میں علی گڑھ سے پروفیسر اور صدر کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے ۔
شہر یار ایک بھارتی
ماہر تعلیم اور شاعری
کی مشہور شخصیت کے طور پر پقبول تھے ۔ شہر یار بالی ددڈ کے ایک نغمہ نگار کے طور
پر گمان اور امراؤ جان فلم کے نغموں کے لئے یاد کیے جاتے ہیں ۔ انہوں نے خلیل
الرحمٰن اعظمی سے قربت کے بعد شاعری کا آغاز کیا ۔آپ کی کچھ غزلیں کنور محمد اخلاق
کے نام سے شائع ہوئیں ۔آپ کے کلامکے مجموعے اسم ا عظم، ساتواں
در، نیندکی کرچیاں ، خواب کا دربند ہے ، کے نام سے شائع ہو چکے ہیں ۔ان کے کلام کا
ترجمہ فرانسی ، جرمن، روسی ، مراٹھی ،بنگالی ، تیلگو میںہو چکا ہے ۔آپ کا کلیات
پبلی کیشنز پاکستان سے شائع ہوا جس میں ان کے چھ مجموعے ہیں ۔یہی کلیات ہندوستان
سے " سورج کو نکلتا دیکھوں" کے نام سے شاع ہوا۔ شہر یار کو کئی اعزازات
اور ایواڑوں سے بھی نوزا گیا جن میں
ساہیتہ اکیڈمی،بہادرشاہ ظفر ایواڑ ،ساہیتہ منچ ایواڑ جالندھر، ادبی سنگم ایواڑ ،
شرف الدین یحیٰ ایواڑ، فراق سمان، اقبال سمان ، گیان پیٹھ خاص طور پر قابل ذکر
ہیں۔
No comments:
Post a Comment