تازہ ترین

Thursday, April 22, 2021

سبق نمبر 7 ||مرزا غالب|| مولانا الطاف حسین حالی||URDU NOTES CLASS 12TH

 

CLASS 12TH URDU NOTES

مرزا غالب ( مولانا الطاف حسین حالی) 

 سوال1: مولانا الطاف حسین حالی کی سوانح نگاری پرمفصل نوٹ لکھئے۔

 جواب :۔الطاف حسین نام اور حالی تخلص تھا۱۸۳٧ء مطابق ۲۵۲اھ پانی پت کے محلہ انصار میں پیدا ہوئے ۔ حالی کی ولادت کے بعد ان کی والدہ کا دماغ مختل ہو گیا، بدقسمتی سے حالی بچپن ہی میں ماں کی آغوش محبت سے محروم ہو گئے ۔ جب نو سال کے ہوئے تو والد کا سایہ سرے اٹھ گیا، انہیں داغ بیتی سہنا پڑا۔ اسکے بعد ان کی پرویش اورتعلیم وتربیت ان کے بڑے بھائی خواجہ امداد حسین اور ان کی بہنوں نے بڑھے پیار اور محبت سے کی کبھی انہیں ماں کی ممتا اور باپ کی شفقت سے محرومی کا احساس نہیں ہونے دیا۔ رواج کے مطابق پہلے قرآن شريف بعد میں عربی فارسی کی تعلیم حاصل کی۔ ۱۸۵۷ء میں کے بعد نواب مصطق شفت سے وابستہ ہو گئے ان ہی کے زریعے مرزا غالب سے ملاقات ہونے کا شرف حاصل ہوا اور شاعری میں ان کے شاگرد ہو گئے ۔ شفتہ کی وفات کے بعد لاہور چلے گئے اور وہاں گورنمنٹ بک ڈپو میں ملازم ہو گئے ۔ پھر دہلی آئے اور سرسید سے ملاقات ہوئی انہی کی سفارش پرنظام گورنمٹ سے ۵ ٧روپیہ ماہوار وظیفہ مقرر ہو گیا۹۰۶اء میں حکومت ہند سے شمس العماء کا خطاب حاصل ہوا ۔ ا٣مبر ١٩١٤ء کوعلم وادب کایہ آفتاب ہمیشہ کے لئے غروب ہو گیا۔

طرز تحریروادبی خدمات : مولانا ایک بڑے اور مایہ ناز ادیب ہونے کے ساتھ ساتھ شاعربھی ہیں انہیں عربی، فارسی، ہندی، اور اردو زبان پر خاصی دسترس تھی۔ انہوں نے نثر کے ساتھ ساتھ شاعری میں بھی لوہا منوایا۔ ان کی زبان دہلی کی ٹکسالی زبان ہے ان کی تحریر سادہ شیر ین اور پر تاثیر ہے۔ ان کی عبارت میں سلاست اور سادگی کے علاوہ آزاد کی شوخی اور رنگینی کے ساتھ ساتھ نذیر احمد کی سی نازکی اور لطیف ظرافت نہیں ۔ عبارت آرائی اور تکلف سے پرہیز کیا ہے، الفاظ کے استعمال میں تناسب اور موزونیت ہے، ان کے خیالات میں روانی اورتسلسل ہے۔ آپ سورنح نگاری کے موجد ہیں۔ آپ کی کتاب ”مقدمہ شعر و شاعری‘‘ سے ہمارے ادب میں تنقید کاباقاعدہ آغاز ہوا ہے جو اپنی نوعیت کی منفرد اور اہم کتاب ہے۔ حالی کی کئی تصانیف ہیں جن میں ”مسدس حالی، دیوان حالی، یادگار غالب، حیات سعدی، حیات جاوید ریاق مسموم ، مقد مہ شعروشاعری ۔ بہت ہی مشہور ومقبول ہیں۔

٭اگر غالب کو حیوان ناطق کے بجائے حیوان ظریف کہا جائے تو بجا ہے کیا آپ حالی کی اس رائے سے متفق ہیں یا نہیں؟

 جواب:۔ اگر غالب کو حیوان ناطق کے بجائے حیوان ظریف کہا جائے تو بلکل درست ہے کیونکہ ان کی زبان سے جو کچھ لکھا ہے وہ ظرافت سے بھرا ہوا ہے ہرجگہ بنے اور بنانے کی سعی کی ہے۔

٭مولانا الطاف حسین حالی نے مرزا غالب کے جن اخلاق و آداب کو بیان کیا ہے ان کو اپنے الفاظ میں تحریر کی ہے۔ جواب :۔ مولانا حالی اپنے مضمون میں غالب کے اخلاق کے بارے میں لکھتے ہے کہ غالب کے اخلاق وسیع تھے ، وہ ہر انسان کے ساتھ کشادہ پیشانی سے ملتے تھے۔ اپنے دوستوں کو دیکھ کر باغ باغ ہو جاتا تھا۔ ان کی خوشی کو اپنی خوشی اور ان کے غم کواپنا سمجھتا تھا۔ مروت اور لحظ انکی طبیعت میں بدرجہ اتم موجود تھا۔ ان کا حوصلہ فراخ تھا۔ سائل ان کے دروازے سے کبھی خالی ہاتھ نہ لوٹتے تھے۔ اگر چہ انکی آمدنی کم تھی لیکن اسکے باوجود بھی ان کے مکان کے سامنے اندھے لولے لنگڑے اور اپاہج مردوزن پڑے رہتے تھے ۔ غرض بغیر مذہب و ملت ،ذات پات کے ہر ایک کے کام آتے تھے اور یہی وجہ تھا کہ انکے دوست ایک جگہ نہیں ایک مذہب کے نہیں بلکہ جگہ جگہ اور ہر مذب سے تعلق رکھتے تھے۔

٭مرزا غالب کے چند لطايف لکھے؟

جواب :۔ ایک دن رمضان گزر چکا تو قلعے میں گئے بادشاہ نے پوچھا ”مرزاتم نے کتنے روزے رکھے؟“ غالب نے جواب دیا ایک نہیں رکھا،ایک دن سردار مرزا مرحوم شام کو غالب کے پاس آئے ۔ جب تھوڑی دیرٹھہر کر وہ جانے لگے تو مرزا خود اپنے ہاتھ میں شمع دان لیے ہوئے جوتا دیکھے گئے انہوں نے کہا آپ نے کیوں تکلیف فرمائی میں اپنا جوتا آپ پہن لیتا۔ مرزا نے کہا میں آپ کو جوتا دکھانے شمعدان نہیں لایا بلکہ اسلئے لایا ہوں کہ کہیں آپ میرا جوتا نہ بن جائیں ایک دن غالب میر کی تعریف کرتے تھے۔ ذوق بھی موجود تھے انہوں نے سودا کو میر پر  ترجیح دی غالب نے کہا میں تو آپ کو میرہی سمجھتاتھا مگر معلوم ہوا آپ سودائی ہیں

محاورات

معنی

جملے

باز آنا

چھوڑدینا

شبیر اپنی بُری عادتوں

 سے باز آو۔

پاش پاش کرنا

زیزہ رہزہ کرنا

رشید نے میرے دل

 کو پاش پاش کیا

باغ باغ ہونا

خوش ہونا

بھائی کو دیکھ کر میرا دل

 باغ باغ ہو گیا۔

دل بھر آنا

رنجیدہ ہونا

بھائی کی حالت دیکھ کر میرا

 دل بھر آیا۔

منھ لگنا

تکرار کرنا

بد اخلاق لوگوں کے منھ

نہیں لگنا چاہیے۔

ہاتھ لگنا

حاصل ہونا

میری کھوئی ہوئی کتاب اب

 میرے ہاتھ لگ گئی۔

بار آور ہونا

پھل نکلنا

کھبی کبھی کوشش بارآور

 نہیں ہوتی۔

جی بہلنا

دل بہلانا

سیر و تفریھ سے میرا

 جی بہلتا ہے

این خانہ ہمہ آفتاب است

یہ گھر سورج کی طرح روشن ہے

سورج کی روشنی جب میرے

 گھر کے اندر پڑتی ہے گویا کہہ

 سکتے ہیں ایں خانہ ہمہ آفتاب

 است

 

سوال 4: واحد کے جمع اور جمع کے واحد لکھئے۔

واحد

جمع

واحد

جمع

اندھا

اندھے

عاشق

عشاق

صورت

صورتیں

رئیس

روسا

خلعت

خلعتیں

حکیم

حکماء

کھونٹی

کھونٹیاں

حکم

احکام

بیت

بیوت

عین

عیون

 

سوال5: درج ذیل الفاظ کو اس طرح جملوں میں استعمال کیجئے کہ ان کی تذکیر و تانیث واضح ہو جائے۔

الفاظ

تذکیر و تانیث

جملے

کان

مذکر

ایک جگھڑے میں شبیر کا کان کٹا۔

آب

مذکر

شدید بارش کی وجہ سے سارہ شہر عالم آب ہو گیا

دپہر

مونث

دپہر ہوچکی ہے

گزر

مذکر

پرانے زمانے میں گزر بسر آسان تھا

عرض

مونث

خدا کے سامنے میں نے اپنی عرض پیش کی۔

لگن

مونث

من کی لگن مشکلوں کو آسان بنا دیتی ہے

تکرار

مونث

دوستوں کے بیث تکرار ہوئی

مرض

مذکر

اس کا مرض بڑھتا گیا۔

چاند

مذکر

چاند چمکتا ہے۔

 

سوال 7: مختصر جواب طلب سوالات۔

غالب کے اخلاق کیسے تھے؟

جواب: مرزا غالب کے اخلاق وسیع تھے انکا حوصلا فراخ تھا سائل ان کے دروازے سے خالی ہاتھ نہیں لوٹتے تھے۔

٭غدر کے بعد غالب کے حالات کی تھی؟

جواب : غدر کے بعد غالب کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ انگریز حکومت کی طرف پیشن بند ہوگئی تھی

٭غالب اپنے دوستوں سے کیسے پیش آتے تھے

 جواب :۔ غالب اپنے دوستوں کے ساتھ ہمدردی سے پیش آتے تھے، دوستوں کو دیکھ کر وہ باغ باغ ہوجاتے تھے، ان کی خوشی سے خوش اور ان کے گم میں غمگین ہوتے تھے۔

 

 

 

No comments:

Post a Comment