بسم اللہ سبحان تعالی
Anchoring Script for school |
جناب صدر معزز اساتید میرے شاہین صفت ہم مکتب ساتھیوں اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میں ہوں آج کے پروگرام کی میزبان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کی خدمت میں حاضر – میں اپنے ہوس کی بے حد ممنون و شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے آج کی مجلس کی میزبانی کا شرف بخشا – جزاك اللہ خیراً جزاء
معزز سامعین آئے اس نشت کی شروعات کرتے ہیں اللہ سبحانہ تعالٰی کے بابرکت کلام سے جس نے اپنی ہر مخلوق کو اپنی خاص نعمتوں سے نوازا ہے۔ ہوا کو روانگی دی، پانی کو ٹھنڈک ،تشفی ، پاکیزگی دی ، پہاڑوں کو بلندی دی ان سے نکلنے والے چشموں کو یہ قوت دی کہ وه تا عمر اپنی منزل سمندر تک پہنچنے کی شدت میں جٹے رہے ۔ ہر مخلوق کو ایک ایسی خاصیت عطا کی جو انہیں باقی سبوں سے جدا کرتی ہے اور ہر کوئی اپنے اپنے دائرے میں رہ کر اس خدا کی حمد و ثنا کرتے ہیں ۔ ہمیں اشرف المخلوقات بنایا ہمیں بھی چاہیے کہ اسکی بندگی میں زندگی گزاریں اور کلام الہی کا ورد کریں۔
میں قرآن پڑھ چکا تو اپنی صورت ہی نہ پہچانی
میرے ایمان کی ضد ہے مرا طرز مسلمانی
تلاوت قرآن کا فریضہ سر انجام دینے کے لیے میں مدعو کرنا چاہوں گی بھائی/ بہن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کو کہ وہ آئے اور تلاوت قرآن پیش کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تلاوت۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سبحان الله
اللہ پاک ہمارے دلوں کو قرآن پاک کے نور سے بھر دے آمین اس محفل کو آگے بڑھاتے ہیں علامہ اقبال کے اس شعر کے ساتھ:
قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں محمدؐ سے اجالا کردے
نعت مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے میں دعوت دینا چاہوں گی بھائی/ بہن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کو کہ وہ آئے اور حضرت محمد سے عقیدت اور محبت کا اظہار کرتے ہوں ہدیہ نعت پیش کریں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ںعت۔۔۔۔۔
جزاکِ اللہ
خرد مندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا.
کہ میں اس فکر میں رہتا ہوں کہ میری انتہا کیا ہے.
خدائے وحدہ لاشریک کے حکم کے بعد جس عظیم شخصیت کا حکم ماننا ہمارے لیے ہمارے ایمان کا جز ہے وہ ہے نبی تاجدار ، ہم غریبوں کے غمگسار ، سید ابرار و اخیار . گلشنِ ہستی کے اولین فصل بہار، انیس الغربيين ، رحمۃ اللہ العالمین،مراد المشتاقین، جان عالمین ، سید المرسلین ، خاتم النبیین طہ و یٰسین، عمیق بے کساں ، فخر رسولاں ، نازش ہر دو جہاں ، شاہ حرم ، سر و دو عالم احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس ہے ۔ میں دعوت دینا چاہیوں کی بھائی/ بہن.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کو کہ وہ آئے اور حدیث – پیش کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔ حدیث ۔۔۔۔۔۔
جزاك الله
انداز بیاں گرچہ بہت شوق نہیں ہے
شاید کہ اُتر جائے تیرے دل میں مری بات
قابل احترام سامعین کرام جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم حیات اقدس ہمارے لیے مشعل راہ ہے اس سلسلے میں، میں دعوت دینا چاہوں گی۔ بھائی بہن. کو کہ وہ آئے اور رسول کے حیات اقدس کے حوالے سے اپنا تقریر پیش کریں ۔
۔۔۔۔۔۔ تقریر۔۔۔۔۔۔۔
جزاک اللہ
منزل سے آگے بڑھ کر تقدیر تلاش کر
مل جائے تجھ کو دریا تو سمندر تلاش کر
وقت کی نزاکت کا ادراک رکھتے ہوئے بلا کسی تاخیر کے میں دعوت دینا چاہوں کی بھائی /بہن۔۔۔۔۔۔۔ کوکہ وہ آئیں اور آج کا خبر نامہ پڑھیں ۔
۔۔۔۔۔۔ آج کی سرخیاں ۔۔۔۔۔۔
شكراً
اس پروگرام کے آخر پر حسب روایت میں اقوال زریں پڑھنے کے لیے مدعو کرنا چاہوں گی بھائی /بہن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کو کہ وہ آئے اور آج کا زریں قبول پیش کریں۔
۔۔۔۔۔۔ اقوال زریں۔۔۔۔۔۔
شكراً
جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک
اُن کی تدریس سے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں
اسکے ساتھ ہمارے آج کے پروگرام اپنے اختتام کو پہنچتے ہیں ۔ دیجئے اجازت
اپنی میزبان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کواللہ ہم سب کا حافظ و ناصر
No comments:
Post a Comment