میرا بہترین دوست
دوستی ان عظیم نعمتوں میں سے ایک ہے جو ہرکسی کو نصیب نہیں ہوتی۔ زندگی کے سفر میں بہت سے لوگ ملتے ہیں لیکن چند ہی ایسے ہوتے ہیں جو ہم پر اپنا نشان چھوڑ جاتے ہیں۔اور ہماری زندگی پر مثبت اثر ڈالتے ہیں ۔ انسان کو زندگی میں بہت سے دوست ملتے ہیں لیکن جو دوست ہمارے دل کے بہت قریب ہوتا ہے اسے ہم بہترین دوست کہتے ہیں ۔کسی کی زندگی میں بہترین دوست کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔
میرےبھی بہت سے دوست ہیں، لیکن احمد میرا سب سے بہترین دوست ہے۔ہم طویل عرصے سے ایک دوسرے کی زندگی کا حصہ ہیں اور ہماری دوستی اب بھی پروان چڑھ رہی ہے۔ وہ ہر رنج و خوشی میں میرے ساتھ رہا۔ وہ میری عمر کا ہے اور میرا کلاس فیلو ہے۔ ان کا تعلق ایک شریف اور مہذب گھرانے سے ہے۔ وہ میرے ہی گاؤں میں رہتا ہے۔ وہ سادہ اور شریف ہے۔ وہ محنتی اور سچا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے اختراعی صلاحیت سے نوازا ہے۔وہ ایک اچھا نظم و ضبط والا اور فرمانبردار لڑکا ہے۔میرا بہترین دوست احمد ہماری کلاس کا مانیٹر ہے۔ وہ ایک ذہین طالب علم ہے۔ وہ سخت محنت کرتا ہے اور تقریباً ہر امتحان میں امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوتا ہے۔ اس نے اپنے بہترین کارکردگی پر کئی انعامات جیتے ہیں۔ وہ مجھ پر مہربان ہے اور میری پڑھائی میں مدد کرتا ہے۔ ہر کوئی اس سے پیار کرتا ہے اور اسے پسند کرتا ہے۔ ہم ایک دوسرے کے ساتھ اپنے رازوں کا بھی اشتراک کرتے ہے جو ہمارے ایک دوسرے پر اعتبار کی واضح مثال ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اسے دین کی سمجھ بھی عطا کی ہے ۔وہ پانچ وقت صلوٰۃ کا بھی پابند ہے۔ وہ نہ صرف پڑھائی میں بلکہ کھیلوں میں بھی اچھا ہے۔ وہ فٹ بال اور کرکٹ کھیلنا پسند کرتا ہے۔ اسے صبح کی سیر اور تفریح کا شوق ہے۔وہ مشکلات کو حل کرنے میں میری مدد کرتا ہے۔ وہ نرم بہت ہی نرم مزاج لڑکا ہے ۔میں نے اسکے چہرے پر شاذونادر ہی غصہ دیکھا ہے۔ اس کے والدین کو اس کے اچھے اخلاق اور خوش اخلاقی پر فخر ہے۔ وہ اسکول کے تمام لڑکوں میں مقبول ہے۔ جب بھی میں اس کے گھر جاتا ہوں، وہ کشادہ پیشانی اور کھلے بازوؤں سے میرا استقبال کرتا ہے ۔میں، واقعی، یہ دیکھ کر حیران ہوں کہ لڑکپن میں بھی اس کے پاس بالغ ہونے کی حکمت ہے۔ میں واقعی یہ محسوس کرتا ہوں کہ میرے پاس عقلمند، ذہین اور دلچسپ دوست ہے۔
No comments:
Post a Comment